Waseem khan

Add To collaction

08-May-2022 لیکھنی کی کہانی -میرا بچہ قسط7


 میرا بچہ
 از مشتاق احمد
قسط نمبر7

مالا ہوش سے بیگانہ چلی جا رہی تھی۔ جوتے بھی نہیں پہنے تھے۔ 
زکی جادو کے آئینہ سے دیکھ رہا تھا۔ میری پرنسیس کے پاؤں۔
 فورا اڑ کر گیا اور مالا کو بانہوں میں لیتا ندی پر لے آیا۔
چاند کی روشنی آس پاس جلتے دیے ہر طرف اقسام کے پھول۔ دل ربا منظر تھا۔
 زکی تو بس مالا کو دیکھے جا رہا تھا۔ 
آج وہ زکی کے بہت پاس تھی۔
زکی نے مالا کے ماتھے پر فنگر پھیری اور مالا ہوش میں آیی۔ مالا نے آس پاس دیکھا۔ 
ہونٹوں پر مسکراہٹ آیی۔ زکی کے گلے سے لگی۔ 
کتنا دلکش نظارہ ہے۔ 
پانی میں پاؤں ڈال کر بیٹھ گئی زکی کا ہاتھ مالا کے ہاتھ میں تھا۔
 زکی ساتھ بیٹھ گیا مالا چاند کو دیکھنے میں مگن تھی اپنا سر زکی کے بازو پر رکھے۔ 
 مالا مجہے تم سے محبت ہو گئی ہے۔ اسکی آنکھوں پر کس کی۔ 
مالا نے خوابناک انداز میں اسکی طرف دیکھا مجہے بھی۔
 تم اور میں یہاں اس نگری میں رہیں گے۔
تم یہاں شاہی خاندان کی بہو بن کر رہو گی شہزادی بن کر ۔منظور ہے؟  بولو۔ 
 ہاں۔۔۔مالا نے سر ہلایا۔
 زکی نے مالا کے ماتھے پر فنگر رکھی اور بولا یہ سب ذہن میں لا شعور میں ہمیشہ یاد رکھنا۔ 
فنگر ہٹا دی بول کر۔ مالا زکی کے گلے سے لگ کر سو گئی۔
 پوری رات زکی مالا کے ساتھ بیٹھا رہا اسکو دیکھتا اسکی قربت محسوس کرتا۔ 
جیسے صبح ہونے لگی مالا کو لے جا کر بیڈ پر سلایا اور حسرت سے دیکھتا واپس اپنے محل آ گیا۔ 
صبح کا ٹائم۔ ۔۔۔۔
مالا اٹھ جاؤ ہمنے جانا بھی ہے۔ آنٹی سونے دیں ابھی۔ بیٹا تمہاری ماں پریشان ہوگی چلو اٹھو ناشتہ کر کے جاتے ہیں۔
 شولا اور رولا بھی آ چکی تھیں۔
شینا نے دونوں بھانجیوں کو بولا کہ اسکو اٹھاؤ اور باہر چلی گئی۔
 مالا اٹھو۔
مجہے کہیں نہیں جانا یہیں رہنا ہے۔ سونے دو۔
 منت کر کر کے مالا جاگی اب مالا ناشتہ کے بعد با ضد تھی یہیں رہنے پر۔
 شینا تب حیران ہوئی جب مالا نے میرا کے نام کو بھی عام لیا۔
 کیا مسلہ ہے؟ کیوں کر رہی ہے ایسا؟
زکی کی بچپن میں منگنی ہو چکی تھی گیتا سے۔دونوں ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے۔ 
یہ حقیقت تھی کہ زکی بیحد سندر اور وجاہت کا مالک تھا۔
ابھی تک گیتا کو پتہ نہیں لگا تھا کہ زکی کے دل میں اب گیتا کی جگہ مالا لے چکی ہے ورنہ بہت کچھ ہونا باقی تھا۔ 
پرنس شہزادی گیتا آپ سے ملنا چاہتی ہیں۔ ایک جننی نے پیغام پہنچایا ۔
انسے کہو ٹھیک ہے میں شام کو آ جاؤں گا۔ 
پرنس انہوں نے گھر نہیں شلک وادی میں ملنے کو کہا ہے۔
 اوکے۔ اب جا سکتی ہو۔ 
شہزادی گیتا کافی دنوں سے نہیں ملی تھی زکی سے اب پیار کے ہاتھوں مجبور ہو کر اپنے منگیتر کو پیغام بھجوایا۔
 وہ حیران تھی اتنے دن ہو گئے زکی نے مجھ سے بات نہیں کی۔ پھر ملاقات کا سوچ کر مسکرائی اور تیاری کا سوچنے لگی۔
مالا چپ کر کے اٹھ جاؤ اس بار شینا نے بنا لحاظ کئے بولا سختی سے۔ مجہے مجبور مت کرو کہ میرا ہاتھ اٹھے تم پر۔ 
مالا روتے ھوے پھر انکار کر گئی۔چلی جاؤ اس کے دماغ کو کسی نے ہدایت دی۔ مالا فورا تیاری کرنے لگی۔
زکی دیکھ رہا تھا کہ اب مسلہ بنے گا تو اسنے اپنی پاور سے مالا کو جانے کا کہا۔شینا کو کچھ انہونی کا احساس ہوا پھر چپ کر گئی۔
شولا مجھ سے ملنے آؤ گی نا تم دونوں۔ مالا ملتے ہوے بولی۔ ہاں خالہ سے ہم کہیں گی کہ ہمیں بھی وہاں کی جگہ دیکھنے کا شوق ہے۔ 
اب مالا اپنے گھر تھی۔
میرا کو لگ رہا تھا جیسے سالوں سے نا ملی ہو بیٹی سے۔ مالا بھی خوش تھی۔ شینا کا دماغ کچھ سوچ رہا تھا۔ میں ادھر آؤں گا مائے پرنسیز۔
اب جدائی نا ممکن ہے۔زکی مالا کو ہنستے دیکھ کر بولا۔اس وقت وہ روم میں تنہا بیٹھا مالا کو دیکھ رہا تھا۔

   0
0 Comments